سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے
•--------------------------------------------------•
اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے
فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے
اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے
فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے
کسی دن، آگ کے شعلے سے بادل کو بنائیں گے
کسی دن، برف گالے کو شرارہ کر کے دیکھیں گے
کسی دن، برف گالے کو شرارہ کر کے دیکھیں گے
کوئی پل، خواب جگنو روک لیں گے اپنی مٹھی میں
کوئی پل، روشنی کو استعارہ کر کے دیکھیں گے
کوئی پل، روشنی کو استعارہ کر کے دیکھیں گے
کبھی، خاموش لمحوں میں کریں گے گفتگو جذبے
کبھی، گویا رُتوں میں حرف اشارہ کر کے دیکھیں گے
کبھی، گویا رُتوں میں حرف اشارہ کر کے دیکھیں گے
تمہارے نام ، کچھ پل کر کے صدیوں کا سکوں پایا
تمہارے نام، جیون اب تو سارا کر کے دیکھیں گے
تمہارے نام، جیون اب تو سارا کر کے دیکھیں گے
سنو! ہم کر چکے بیعت، جنوں کو کر چکے مرشد
سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے
سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے
ترے احساس، میں ضم ہو گیا احساس عاشی کا
ترے احساس کو خوشبو کا دھارا کر کے دیکھیں گے
•--------------------------------------------------•
ترے احساس کو خوشبو کا دھارا کر کے دیکھیں گے
•--------------------------------------------------•
شاعرہ : عائشہ بیگ
0 comments :
Post a Comment